Aurat kya hai

Aurat kya hai

Aurat kya hai

 

اسلام وعلیکم کیا حال ہے آپ سب کا اُمید ہے آپ سب خیریت ہوں گے ۔

آج ہم آپ کو عورت کی عظمت کے بارے میں چند سنہری الفاظ بتائیں گے مرد کہتا ہے عورت دولت کی

پجارن ہے مرد یہ کیوں بھول جاتا ہے کہ عورت مرد کی محبت کی بھی پجارن ہے آپ اس پر ساری زندگی

ظلم کرتے ہو مگر کسی ایک لمحے کے لیے اسے محبت کی نگاہ سے دیکھو گے تو وہ پچھلے سارے ظلم بھول جاتی

ہے عورت آج رو رو کر خود سے کہہ رہی تھی عورت کو کبھی کسی سے محبت کرنی ہی نہیں ہے محبت کرنی

ہے تو بس خدا سے کرے جو رونے نہیں دیتا جو بکھرنے نہیں دیتا جو اذیت نہیں دیتا جو بے قدری نہیں کرتا

جو تھام لیتا ہے جو سمیٹ لیتا ہے۔

 ایک خوبصورت اور کمال عورت وہ ہے جس سے آپ دنیا کے ہر موضوع پر بات کر سکیں لیکن اسے اپنی

حدود معلوم ہو اور وہ آپ کو حدود بتانے کی ہمت رکھتی ہو پھر اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ جاتا کہ آپ

صرف اور صرف اس کی عزت کریں ایک عورت کے صبر اور حوصلے کا پتہ تب چلتا ہے جب وہ اپنی اولاد

کی خاطر ایسے خاوند کے ساتھ زندگی گزارتی ہے جو نہ اُس کی عزت کرتا ہے اور نہ اس کی ضروریات کا خیال

رکھتا ہے ایسی عورت سچ میں عظیم ہوتی ہے۔

Aurat kya hai

 عورت مرد کوخوش کرنے کے لیے کیا کیا جتن کرتی ہے عورت انداز بدل دیتی ہے باہر بدل دیتی ہے دل

بدل دیتی ہے وجود بدل دیتی ہے اپنے اپ کو بدل لیتی ہے صرف اس لیے کہ وہ خوش رہے ناراض نہ ہو

اس کی نظر نہ بدلے مرد اگر پیار کرنے والا ہو تو عورت کچے گھر میں بھی اس کے ساتھ گزارا کر سکتی ہے کیا

ہوا اگر آپ اپنی بیوی کو محلوں کی رانی نہیں بنا سکتے اپنی بیوی کو دل کی رانی بنا کر دیکھیں وہ آپ کے چھوٹے

سے گھر کو بھی محل سمجھنے لگے گی۔

 عورت جب رو رہی ہو تو بہت حسین ہو جاتی ہے اس کے آنسو شبنم کے قطروں کی مانند ہوتے ہیں جو مرد

کے جذبات کے پھولوں پر ٹپکتے ہیں جن سے ایسی راحت ملتی ہے جو اور کسی وقت نصیب نہیں ہو سکتی وہ

جھونپڑی جہاں عورت مسکراتی ہے اس عالی شان محل سے بہتر ہے جہاں عورت روتی ہے ۔

مرد کی وفا کا پتہ ہی عورت کی بیماری میں چلتا ہے کہ سکہ کھوٹا ہے یا کھرا اسی طرح عورت کی دلداری مرد کی

بےروزگاری کے وقت پتہ چلتی ہے کہ وہ کاغذی ہمسفر ہے یا واقعی شریک حیات ہے عورت اپنی عمر تب

غلط بتانے لگتی ہے جب اس کا چہرہ اس کی صحیح عمر بتانے لگتا ہے۔

 کہتے ہیں کہ مرد کی کامیابی کے پیچھے کسی ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے لیکن ہمارا ماننا ہے اس عورت کے پیچھے

بھی مرد کا اعتماد ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ مرد کی ریڑ کی ہڈی ثابت ہوتی ہے۔

 جو آدمی عورت کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتا وہ اس کی بڑی خوبیوں سے کبھی فائدہ نہیں

اٹھا سکتا سیانے کہتے ہیں کہ بیٹیوں سے ڈر نہیں لگتا ان کے نصیبوں سے ڈر لگتا ہے ورنہ جتنا احساس بیٹیاں

ماں باپ کا کرتی ہیں بیٹے کر ہی نہیں سکتے ۔

بچپن سے ہی اپنی خواہشات اپنے خوابوں کو اپنے اندر دفن کرنا سیکھ لیتی ہیں کبھی ماں باپ کی فکر میں ہلکان

ہو رہی ہوتی ہیں تو کبھی بھائیوں کی فکر میں گھل رہی ہوتی ہیں لوگ کہتے ہیں بیٹیاں بوجھ ہوتی ہیں جبکہ

حقیقت میں وہ بچپن سے ہی بوجھ بانٹتی ہے عورت درد سہ لیتی ہے مگر اپنی توہین نہیں۔

 آنسو اس کے تکلیف میں اتنے نہیں نکلتے جتنا اسے وہ الفاظ رُلاتے ہیں جس میں اس کی توہین کی گئی ہو شاید

اسی لیے لوگ عورت کو کمزور سمجھتے ہیں کیونکہ وہ الفاظوں سے آسانی سے ٹوٹ جاتی ہے۔

 کمزور سے کمزور عورت بھی طاقتور ہو جاتی ہے جب اسے عزت دینے والا مرد کا ساتھ مل جائے عورت

کوئی بھی ہو رشتوں میں ملاوٹ پسند نہیں کرتی وہ جس سے بھی پیار کرتی ہے اس کی حرکات کو ہمیشہ

نظروں میں رکھتی ہے لڑتی ہے جھگڑتی ہے اپنے ہونے کا احساس دلاتی ہے مگر شراکت کبھی پسند نہیں

کرتی۔

 مرد کیا ہے عورت کے لیے زندگی کا دوسرا نام باپ ہو تو شفقت بھائی ہو تو محافظ بیٹا ہو تو انکھوں کی ٹھنڈک

اور شوہر کی صورت میں ہو تو اللہ کا سب سے قیمتی تحفہ جو شفیق بھی ہے محافظ بھی سکون بھی اور چین بھی۔

 تم عورت کی قربانی کی بات کرتے ہو اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر تمہارے گھر آتی ہے کیا تم چھوڑ سکتے ہو اپنا

گھر کیا تم چھوڑ سکتے ہو اپنا رہن سہن اپنے طور طریقے ہرگز نہیں یہ تکلیف صرف ایک عورت ہی جانتی ہے۔

Aurat kya hai

 مرد عورت کو اپنی بے رخی اوربے توجو سے جب کھو دیتا ہے تو کہتا پھرتا ہے کہ عورت میں وفا نہیں ہوتی کیا

سچ میں اسے اپنا وہ رویہ اپنی دھتکارا ہوا لہجہ یاد نہیں رہتا یا پھر اس کی انا اُسے اپنی غلطی ماننے نہیں دیتی۔

 سب سے اچھا دوست بیوی کے لیے شوہر سے اور شوہر کے لیے بیوی سے اچھا کوئی دوست نہیں یہ واحد

ایسا دوست ہے جو بہترین مشورے دے سکتا ہے کیونکہ جو بھی ہو اچھے اور برے حالات کا سامنا دونوں کو

مل کر کرنا پڑتا ہے یہی سچی دوستی ہے۔

 دوستو عورت چاہے کتنی بھی بہادر ہو کتنا بھی ضبط کرنا جانتی ہو مگر وہ ایک نگاہ ایسی ضرور چاہتی ہے جو

دیکھتے ہی اس کے دل کا حال جان لیں کہ انکھیں اس کی تھکن سے لال ہیں یا ضبط اور برداشت سے ۔

لڑکیاں بھی کتنی عجیب ہوتی ہیں چوڑی ٹوٹ جائے تو رو رو کر گھر سر پر اٹھا لیتی ہیں دل ٹوٹ جائے تو

سامنے بیٹھی ماں کو پتہ بھی نہیں چلنے دیتی ذرا سا ہاتھ کٹ جائے تو سارا گھر خدمت کو کھڑا کر لیتی ہیں روح

دکھوں سے بھر جائے تو اُف تک نہیں کرتی اپنی پسند کا سوٹ نہ ملے تو عید نہیں مناتے مگر ناپسندیدہ شخص

کے ساتھ عمر گزار دیتی ہے ۔

مرد کے لیے عورت بڑی عجیب چیز ہے مل جائے تو نظر نہیں آتی اور نہ ملے تو اس کے سوا کچھ نظر نہیں آتا

عورت ایک ایسا پتھر ہے جسے کبھی نفرت توڑ نہیں سکتی اسے جب بھی توڑا محبت میں توڑا نفیس مرد ہمیشہ

عورت کو محبت سے زیادہ عزت دیا کرتے ہیں کیونکہ محبت کا اظہار تو خاص خاص موقع پر ہی کیا جا سکتا ہے

جبکہ عزت تو ہر وقت منحوظ خاطر رکھی جاتی ہے۔

 عورت محبت کے بغیر اُدھی ہوتی ہے جبکہ عزت کے بغیر عورت عورت نہیں رہتی بیٹے اگر اولاد نرینہ

ہوتے ہیں تو بیٹیاں بھی اولادیں نگینا نہ ہوتی ہیں اور ان نگینوں کو ٹھیس نہیں لگنی چاہیے چاہے وہ اپنی ہو یا

پرائی۔

 جب عورت کو عزت نہ ملے تو وہ اپنی ذات کے خول میں بند ہو جاتی ہے مرد سمجھتا ہے اس نے عورت کو

تسخیر کر لیا ہے اس سے دب کر خاموشی اختیار کر لی ہے وہ یہ نہیں جانتا کہ یہ خاموشی مرد ذات کی نفی کے

لیے اختیار کی گئی ہے اور اس چپکے پردے میں فقط بیزاری نفرت اور مصلحت کے جذبے پوشیدہ ہیں۔

 عورت کے مقام پر بڑی بڑی باتیں کرنے سے بہتر ہے کہ عورت کے نام چھوٹا سا مکان کر دیں کیونکہ

عورت صدیوں سے اس معاشرے میں والد اور شوہر کے گھروں کے درمیان چلتے ہوئے آج بھی بے گھر ہے۔

پڑھنے کا بہت شکریہ۔

اپنا خیال رکھیں اور مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔اللہ خافظ۔

اگر آپ اور مزید کہانیاں پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر کلک کریں۔

بچوں کی کہانیاں ،     سبق آموز کہانیاں ،        نانی اماں کی کہانیاں

Share and Enjoy !

Shares

Leave a Comment