Powerful Breakup Speech Ideas to Express Yourself
اللہ تعالی کو اس شخص کے دماغ میں چلنے والی ہر سوچ کا پتہ ہے جو شخص آپ کو چھوڑ کر چلا گیا ہے مگر آپ
رو رہے ہیں اللہ تعالی کو اس شخص کی کی گئی تمام گفتگو کا پتہ ہے جو شخص نے آپ کے بارے میں کی مگر
آپ کو اس کا علم نہیں اور آپ اللہ سے یہ شکوہ کر رہے ہیں کہ اے اللہ میرے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوا میں
نے تو اس انسان سے دل سے پیار کیا۔
اس انسان نے میرے ساتھ ایسا کیوں کیا اور میری خوشی کہاں گئی ہمیں ساری زندگی اللہ سے دعا کی ہوتی
ہے کہ ہماری زندگی بہتر کر دے ہماری زندگی میں پوزیٹو لوگوں کو شامل کر اور ہمیں ہمیشہ خوش رکھ اور
ہمارے پر رحم ہو مگر جب اللہ تعالی ہماری ان تمام دعاؤں کو قبول کرتا ہے تو ہم اللہ سے شکوہ کرتے ہیں اللہ
اس ایسے انسان کو جو انسان آپ کے لیے ٹھیک نہیں آپ کی زندگی سے ریموو کرتا ہے تو ہمیں تکلیف ہوتی
ہے۔
ہمیں لگتا ہے کہ شاید یہ ہمارے حق میں بہتر نہیں مگر ان ایکچول یہی تو آپ کے حق میں بہتر ہے میرے
پاس مشورہ کرنے کے لیے کونسلنگ لینے کے لیے لوگ جب رابطہ کرتے ہیں تو ان کا سب سے زیادہ جو
شکوہ ہوتا ہے وہ یہی ہوتا ہے کہ میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا کہ میں نے اس
انسان کے لیے سب کچھ کر ڈالا مگر اس انسان نے مجھے دھوکہ دے دیا ۔
اللہ نے میرے ساتھ ایسا کیوں کیا تو میرا سوال ان سے یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالی بہترین پلاننگ کرنے والا اور
اللہ کو سب پتہ ہے اللہ کو سب پتہ ہے کہ اس انسان کے دماغ میں کیا چل رہا تھا اس انسان کی پلاننگ کیا
تھی وہ کیا کرنا چاہتا ہے وہ انسان آپ کے لیے ٹھیک تھا ہی نہیں اور جب ایک ایسا انسان جو آپ کو دھوکہ
دے اور آپ کی زندگی سے پھر نکل جائے تو ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اللہ نے ہمارے لیے آسانی
کر دی یعنی اگر ایک ایسا انسان جو کہ آپ کو دھوکہ بھی دیتا جو کہ آپ کی فیلنگز کے ساتھ بھی کھیلتا ہے اور
وہ آپ کی زندگی میں شامل رہے تو اس سے زیادہ تکلیف ہونی چاہیے یا اس سے زیادہ تکلیف ہونی چاہیے کہ
اس انسان کا خاتمہ ہماری زندگی سے ہو جائے۔
وہ انسان ہماری زندگی سے نکل جائے ہم سے دور چلا جائے ہم اپنی زندگی میں ہر لمحے پر ناشکری کر رہے
ہوتے ہیں ہمیں اندازہ نہیں ہوتا کہ اس چیز کی کیا مصلحت ہے جو کرتا ہے اللہ کرتا ہے اور اللہ بہتر کرتا ہے
ہمیں بعد میں ریالائز ہوتا ہے کہ ہمارے ساتھ جتنے بھی ایونٹس ہوئے ہیں ان کے پیچھے کوئی نہ کوئی ریزن
ہے ان کے پیچھے کوئی نہ کوئی ایسا پوائنٹ ہے کہ جو کہ ہمیں بعد میں جا کے ریلائز ہوتا ہے اور اکثر لوگوں کو
ہوتا بھی نہیں کیونکہ وہ اتنا ڈیپلی سوچتے ہی نہیں ہیں کہ ایک ایونٹ کا دوسرے ایونٹ کے ساتھ کیا تعلق
ہے۔
جتنی بھی دعائیں ہم کرتے ہیں وہ ہمارے دعا بینک کے اندر سٹور ہو جاتی ہیں لوگ جتنی بھی دعائیں
ہمارے لیے کرتے ہیں وہ دعا بینک میں سٹور ہو جاتی اور جب یہ دعائیں سٹور ہوتی ہیں تو پھر اثر بھی دکھاتی
ہیں جب وہ اثر دکھاتی ہیں تو ہمیں تکلیف ہوتی ہے کیونکہ ہمیں اس چیز کی عادت نہیں ہوتی ہمیں تو یہ
عادت ہوتی ہے کہ ہمیں ہماری مرضی کا رزلٹ ملے مگر ہمیں پتہ نہیں ہوتا کہ وہ جو رزلٹ ہمیں ملے گا وہ
ہمارے لیے کتنا خطرناک ہے ہم اپنی زندگی کو اپنے ہی ہاتھوں خراب کرنے پر تلے ہوتے ہیں اپنی زندگی
کو اپنے ہی ہاتھوں مشکل بنانے پر تلے ہوتے ہیں اور ہمیں یہ ریالائزیشن ہوتی نہیں کہ ہمارے لیے
فائدے مند کیا چیز ہے۔
کیونکہ ہمارا مائنڈ بُری طرح سے متاثر ہو چکا ہوتا ہے ہمارا مائنڈ ہائی جیک ہو چکا ہوتا ہے اور ہمیں اندازہ نہیں
ہو پا رہا ہوتا کہ ہمارے لیے کیا چیز اچھی ہے جب ہمارا مائنڈ ہی افیکٹ ہو گیا ہے تو ہمارا مائنڈ یہ کیسے سوچے کہ
ہمارے لیے چیز بہت بہتر ہو رہی ہے اس موومنٹ پہ ہمیں صرف اور صرف وہی شخص چاہیے ہوتا ہے
چاہے وہ شخص ہمارے لیے کتنا ہی نقصان دے کیوں نہ ہو۔
کیونکہ ہمیں اس انسان کی عادت ہو جاتی ہے اور جب کسی ایسی چیز کی عادت ہو جائے جو چیز ہمارے لیے
اچھی نہیں ہے تو پھر اس کو نکالنا ہی پڑتا ہے زندگی سے اس کو دور ہی کرنا چاہیے اس کو قریب رکھ کر کبھی
بھی اس سے اپنی عادت ختم نہیں کروائی جا سکتی یہ اللہ تعالی کی خاص بلیسنگ ہے کہ وہ انسان اب آپ کی
زندگی میں نہیں ہے اور آپ اگر اس کی وجہ سے ابھی ڈسٹرب ہو رہے ہیں تو یہ نیچرل ہے اپ تھوڑا سا
ڈسٹرب ہوں گے مگر یہ اپ کے ہاتھ میں ہے کہ آپ اس کے لیے مدد لیں مگر اپ نے یہ ڈیسائیڈ کرنا ہے
کہ آپ نے اپنی زندگی کے ساتھ آب کیا کرنا ہے کہآ اپ نے روتے رہنا ہے آیا آپ نے اس کا سوگ مانتے
رہنا ہے آیا آپ نے یہیں پر سٹک رہنا ہے یا آپ نے اپنی زندگی میں آگے موو ان کرنا ہے یہ فیصلہ آپ کے
ہاتھ میں آپ نے اس فیصلے کو کرنا ہے اور آپ نے اپنی زندگی کو بدلنا ہماری باتیں اپنے دوستوں کے ساتھ
لازمی شیئر کریں تاکہ جو بھی اس مسئلے سے سفر کر رہا ہے وہ اپنی زندگی میں بہتری لا سکے۔
اپنا خیال رکھیں اور مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔اللہ خافظ۔
اگر آپ کہانیاں پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر کلک کریں۔