Kin khawateen ki izzat na to Shohar kerty hen aur na he rishtedar
آج میں بات کروں گا کہ کن خواتین کی عزت نہ تو شوہر کرتے ہیں نہ بچے کرتے ہیں اور نہ ہی خاندان
والے ناظرین اللہ تعالی کو مومن کی عزت بہت زیادہ محبوب ہے اللہ تعالی چاہتا ہے کہ سب کی عزتیں
محفوظ رہیں کوئی کسی کی بےعزاتی نہ کرے لیکن بعض اوقات انسان کچھ ایسے کام کرتا ہے کہ وہ اپنی عزت
کھو دیتا ہے لوگ اس کی عزت نہیں کرتے اچھا ایسا نہیں ہے کہ اگر کوئی بندہ غلط کام کر رہا ہو تو اس کے
بےعزاتی کرنا شروع کر دیں لیکن ہم ایک آئیڈیل ورلڈ میں نہیں رہ رہے کہ دنیا ایسی ہی ہے یہاں پہ
لوگ یہی کرتے ہیں اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ ایسے کام نہ کرو کہ تمہاری
عزت نہ رہے مثال کے طور پہ کسی بدنامی کی جگہ پہ نہ جاؤں اگر تم وہاں جاؤ گے تو لوگ تمہاری عزت
نہیں کریں گے مفہوم ایک حدیث کا۔
اسی طرح سے ہمیں بتایا جاتا ہے کہ کوئی ایسا کام نہ کرو کہ تمہاری عزت ختم ہو جائے تو ناظرین کچھ کام
ایسے ہیں جو ہمارے ہاں لوگ کرتے ہیں خواتین کرتی ہیں تو ان کی عزت نہیں رہتی اچھا یہ بات صرف
خواتین کی نہیں ہے مرد بھی جن افسز میں ہوتے ہیں یا جن گھروں میں ہوتے ہیں تو ان کو بھی اس غلطی کی
سزا ملتی ہے ان غلطیوں کی سزا ملتی ہے لیکن خواتین کو زیادہ ملتی ہے مرد بہت ساری جگہوں پہ آسانی سے
بچ جاتے ہیں لیکن خواتین جو ہیں ان کو اس کی پرائس پے کرنی پڑتی ہے۔
وعدہ خلافی ناظرین یہ وعدہ خلاف ایک ایسے عادت ہے جو انسان کی عزت ختم کر دیتی ہے جن سوسائٹیز
کے اندر وعدوں کی پاسداری ہوتی ہے ان سوسائٹیز کے اوپر اعتماد کیا جاتا ہے مثال کے طور پہ اگر کوئی
پروڈکٹ آپ کو نظر ائے اور لکھا اس کے اوپر میڈ ان جاپان تو آپ کو لگے گا کہ ہاں جاپان کی ہے نا تو یہ صحیح
ہوگی کوئی جاپانی آپ سے کمٹمنٹ کر لے گا تو اب اس کی بات پہ بھروسہ کریں گے کیونکہ ہاں یہ وعدہ
خلاف ہی نہیں کرتے آپ اس کی بات کو عزت دیں گے نہیں گھروں میں کیا ہوتا ہے کہ کوئی خاتون ہے
مثال کے طور پہ میری وائف ہے اور میں اس سے کوئی کام کہتا ہوں اور میں کہتا ہوں ایک کام خود
امپورٹنٹ ہے یار ہمیں کرنا چاہیے ہاں ٹھک ہے آچھی بات ہے ہم کریں گے اگلے دن میں پوچھنا ایک کام
کیا او میں بھول گئی کوئی بات نہیں اگلے دنوں پوچھتا ہوں کہ وہ میں بھول گئی میں سوچتا چلو کوئی بات نہیں
وہ کہتے ہیں جناب ریلی سوری مجھے کرنا چاہیے تھا لیکن یہ کہ میں اب کر لوں گی اب اگلا دن آتا ہے میں پھر
پوچھتا ہوں یار اس کام کا کیا ہوا او میں بھول گئی میں کر نہیں سکی میں اتنی مصروف تھی اب مجھے الجھن ہو
سکتی ہے جھنجھلاہٹ ہو سکتی ہے ہو سکتا ہے برداشت کر لوں لیکن جب وہ تین چار دفعہ وہ کام کریں گے نا
وعدہ کر کے پورا نہیں کریں گی تو مجھے بہت غصہ آئے گا ناظرین دیکھیں گھروں میں یہی ہوتا ہے مرد جو
ہے وہ اپنی ویلیوز بتا رہے ہوتے ہیں کہ میری جس پسند نہیں ہے سپوز تم جو ہے وہ ادھر گندگی ہوتی ہے
مجھے پسند نہیں ہے یا تو میرے گھر والوں کی جو برائیاں کرتی ہیں مجھے پسند نہیں ہے مجھے اچھا نہیں لگتا تو
بچوں کے سامنے جتنا چیختی ہو مجھے اچھا نہیں لگتا یہ دونوں میں بات ہوتی ہے بیوی کہتی ہیں چلو صحیح ہے
سوری مجھے نہیں کرنا چاہیے تھا میں نیکسٹ ٹائم بھی کروں گی اپ دیکھیے گا کبھی بعض اوقات جھگڑا بہت
بڑھ جاتا ہے تو بیوی پھر معافی مانگتی ہے کہ چلیں اس دفعہ معاف کر دیں میں آئندہ نہیں کروں گی اچھا
بیوی یہ سمجھتی ہے کہ ایک کام اچھا نہیں ہے یہ ہماری فیملی ڈسٹرب ہو رہی ہے مجھے نہیں کرنا چاہیے لیکن
بات کر کے پورا نہیں کرتی اسی طرح ماں باپ اپنی اولاد سے کچھ وعدے کرتے ہیں ہم یہ جو دلوادے گے
یہ کریں گے وہاں جائیں گے پورا نہیں کرتے تو بچوں کے دل میں ان کی عزت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے وہ
ان پہ بھروسہ کرنا چھوڑ دیتے ہیں اسی طرح ناظرین سب سے بڑی بات یہ ہے ہم اپنے اپ سے کچھ
وعدے کرتے ہیں جب پورے نہیں کرتے نا تو پھر ہمیں اس کی پرائس ہی کرنی پڑتی ہے ادا کہ ہماری
نظروں میں ہماری عزت کم ہو جاتی ہے ہم اپنی عزت نہیں کرتے اور جب ہم اپنی عزت نہیں کرتے تو
دوسرے بھی ہماری عزت نہیں کرتے کمٹمنٹ اتنی امپورٹنٹ ہے اتنی امپورٹنٹ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ
علیہ وسلم کے بارے میں مشہور ہے کیا وہ اپنے ہر خطبے میں کہا کرتے تھے کہ اپنے وعدوں کا خیال رکھو
جس نے جس کے اندر وعدے کی پاسداری نہیں اس کا کوئی دین ہی نہیں ہے تو ناظرین بہت امپورٹنٹ
ہے کہ اپنی وعدوں کی پاسداری کریں جو بندہ وعدوں کی پاسداری نہیں کرتا اپنے کمٹمنٹ پوری نہیں کرتا
چاہے وہ انفرادی شخص ہو یا کوئی سوسائٹی ہو کوئی قوم ہو اس کی عزت نہیں رہتی آج پاکستانیوں کی اگر دنیا
بھر میں عزت نہیں ہے نا بہت ساری جگہوں پہ عزت نہیں ہے یقین کیجیے اس کی وجہ کیا ہے ہم وعدے
پورے نہیں کرتے اور اللہ تعالی کہتا ہے کہ تم سے وعدوں کے بارے میں پوچھا جائے گا آج ہم صرف
اپنے وعدے پورے کرنا شروع کر دیں اپنے آپ سے کیے ہوئے دوسرے لوگوں سے کیے ہوئے ہم اگر
وعدوں کی پاسداری کرنے والے قوم بن جائیں سب ہماری عزت کریں گے اور دنیا کر رہی ہے ان لوگوں
کی جو اپنے وعدے پورے کرتے ہیں تو ناظرین جو خواتین اپنے وعدے پورے نہیں کرتی ان کی عزت
نہیں کی جاتی جو مرد اپنے وعدے پورے نہیں کرتے ان کی بھی عزت نہیں کی جاتی اور جو بچے اپنے
وعدے پورے نہیں کرتے ماں باپ سے وعدہ کیا ہم یہ نہیں کریں گے اور پھر وہ وعدہ کیا پورا نہیں کیا تو
آہستہ آہستہ ماں باپ کو ان پہ غصہ آنا شروع ہو جاتا ہے ۔
دوسری بات بہت امپورٹنٹ ہے ایسے لوگوں کی نہ تو اللہ عزت کرتا ہے اور نہ ہی اللہ کے بندے وہ کون
ہے وہ شکوہ شکایت کرنے والی رونے گانے والے ہیں اس کی برائیاں اس کی برائیاں زندگی میں کچھ نہیں
ہے تو اسی کا ذکر کرتے رہنا جن گھروں کے اندر یہ شکوہ شکایت کی عادت ا جاتی ہے وہ بہت ہی تکلیف دہ گھر
ہوتے ہیں بہت ہی پریشان حال گھر ہوتا ہے ناظرین کوشش کیجیے کہ شکو شکایت سے بچی جو لوگ شکوہ
شکایت کرتے ہیں اللہ تعالی ان کو پسند نہیں کرتا کہتے ہیں کہ اللہ تعالی ایسے شخص سے ناراض ہوتا ہے اس
کے دوست پریشان ہوتے ہیں اس کے دشمن خوش ہو جاتے ہیں جب شکوہ شکایت کر رہے ہوتے ہیں نا
رونا گانا کر رہے ہوتے ہیں سب سے زیادہ خوش کون ہوتا ہے جو اپ کو پسند نہیں کرتا جو اپ کا دشمن ہے
حضرت شکوہ شکایت کو زندگی سے نکال دیجیے یقین کیجئے اس عادت کی وجہ سے لوگ ہماری عزت کرنا چھوڑ دیں گے
تیسری بات بڑی انٹرسٹنگ ہے کچھ لوگوں کو عادت ہوتی ہے کہ آپ کی بات کاٹتے ہیں آپ کو پوری
بات کرنا ہی نہیں دیتے نقصان کیا ہوتا ہے سامنے والے پہ امپریشن یاد ہے کہ یہ میری بات کی عزت ہی
نہیں کر رہا اس پہ توجہ ہی نہیں دے رہا اس کو سنی نہیں رہا جب کسی کی بات نہیں سنتے تو آپ اس کی ڈس
رسپیکٹ کرتے ہیں جب آپ کسی کی ڈسپیکٹ کریں گے وہ بھی آپ کی عزت نہیں کرے گا کہتے ہیں نا
لسننگ کیئرفلی کسی کی تعریف کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے اس کے بعد غور سے سنی جائے کسی کی بات نہ
سننا اس کی بےعزتی کرنا ہے آپ کسی کی بےعزتی کریں گے وہ آپ کو چھوڑ دے گا اتنی اچھی دنیا میں نہیں
رہ رہے ہم لوگ تو ناظرین ہمیں پتہ ہونا چاہیے کہ بات کاٹنا نہیں چاہیے بات کاٹنے کا مطلب یہ ہوتا ہے
کہ آپ سامنے والے میں دلچسپی ہی نہیں لے رہے ہیں اور ایسے شخص کو کوئی بھی پسند نہیں کرتا اور یہ ان
ایتھیکل بھی ہے بری بات ہے کہ آپ کسی کی بات سن ہی نہیں رہے۔
چوتھی بات حضرت چوتھے نمبر پہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو اپنی بڑائیاں مار رہے ہوتے ہیں اپنی تعریفیں کر
رہے ہوتے ہیں انتہائی خراب ادت ہے اپنے منہ سے اپنی تعریف کرنا اگر یہ سچی تعریف ہے تو یہ بھی
بہت ناپسندیدہ ہے آپ اپنے اس اپنی تعریف کر رہے ہیں میں ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتے جو لوگ
اپنی تعریفیں کر رہے ہو ہاں ایسا ہوتا ہے بعض اوقات کہ آپ کسی کو موٹیویٹ کرنے کے لیے اپنی کوئی
اچیومنٹ بتا رہے ہوتے ہیں اپنی کوئی کامیابی بتا رہے ہوتے ہیں اپنے کہ اچھائی بتا رہے ہوتے ہیں لیکن یہ
کام کبھی کبھی کر رہا ہوں تو اچھا لگتا ہے اگر آپ فریکونٹلی کر رہے ہوں زیادہ کر رہے ہوں تو یہ بات
ناپسندیدہ ہے اور پھر دیکھیں اللہ تعالی نیتیں جانتا ہے اگر اپ کی نیت یہ ہے کہ میری اس بات سے کسی کی
اصلاح ہو جائے گی میں تحدیث نعمت کے طور پہ یہ بات بتا رہا ہوں بہت اچھی بات ہے لیکن پھر وہی بات
دلوں کو ہر تو اللہ تعالی جانتا ہے اآپ مجھ سے جھوٹ بول سکتے ہیں میں آپ سے جھوٹ بول سکتا ہوں اللہ
تعالی کو سب جانتا ہے نا تو جس کا دل صاف نہیں ہوتا جو خود دو نمبر ہوتا ہے تو اس کو عزت نہیں ملتی وقتی
طور پہ لوگ بیوقوف بن جائیں گے کہیں گے چلو اچھا انسان ہے لونگ رن میں آپ کو پسند نہیں کیا
جائےگا۔
پانچویں بات بھئی پانچویں بات یہ ہے کہ یہ لوگ اپنی غلطیاں نہیں مانتے غلطی ماننے والے کی ہر شخص
عزت کرتا ہے آپ نے غلطی کی اپنی غلطی مان لی سامنے والا بھی سکون میں رہتا ہے جو لوگ ڈھٹائی پہ اتر
آتے ہیں مانتے ہی نہیں ہیں جواز دیتے رہتے ہیں آپ کو غلط کہتے رہتے ہیں وہ آپ کی تکلیفوں میں اضافہ کر
رہے ہوتے ہیں ساتھ ساتھ آپ کے دل سے ان کی محبت ختم ہو جاتی ہے احترام ختم ہو جاتا ہے غلطی مان
کے انسان خود بڑا ہو جاتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ بار بار غلطیاں ہی غلطیاں کرتے رہیں
آپ کو اپنی امپروومنٹ سیلف امپروومنٹ پہ بھی کام کرنے کی ضرورت ہے کوشش کیا کریں کہ وہ غلطی
بار بار نہ ہو جاتی ہے صحیح ہے بغیر سامنے سے کہہ سکتے ہیں دیکھو یار میں امپروو تو کر رہا ہوں نا بولے تمہاری
مدد کی ضرورت ہے تو سامنے والا خوش ہی رہ گیا نہیں پروف کر رہا ہے آپ کہہ سکتے ہیں کہ دیکھو پہلے میں
کتنی زیادہ کرتا تھا اب میں نے اس کو کم کرنا شروع کر دیا ہے سامنے والے کو احساس ہوا کہ اپنی غلطی بھی
مان رہے ہیں اور خود کو امپروو بھی کر رہا ہے لیکن اگر اپ یہ کریں کہ اب مسلسل کو غلطی کرتے رہے اور
پھر یہ کہ یا تو غلطی مانے نہیں یا بار بار ماننے کے بعد پھر وہی غلطی کرتے رہے ایسے لوگوں کو لوگ پسند
نہیں کرتے ایسے لوگوں کی عزت نہیں کرتے لوگ کہتے ہیں کہ یہ بس یہ ہمیں دکھانے کے لیے اپنی
غلطی مان رہے ہیں اور جھوٹی بات کہہ رہے ہیں یہ اپنے ہم کو امپروو نہیں کر رہا پہلی بات غلطی تو پھر بھی
آپ کو ماننی چاہیے غلطی مانی اور ساتھ ساتھ کوشش کریں کہ خود کو امپروو بھی کریں یہ پانچ باتوں کا خیال
رکھیں۔
یقین کیجیے ان باتوں کا خیال بھی لوگ نہیں رکھتے ان کی کوئی عزت نہیں کرتا اچھا کچھ لوگ بدتمیز ہوتے
ہیں تو لوگ جو ہے وہ ان کے منہ پہ تو ان سے بدتمیزی نہیں کرتے لیکن دل میں ان کی کوئی عزت نہیں
کرتے ہو سکتا ہے کہ آپ بدتمیز ہوں لوگ مجھ سے منہ پہ تو اکر نہ لڑیں لیکن دل میں عزت نہیں کریں
گے میری خامیاں مجھے نہیں بتائیں گے میری غلطیوں کی نشاندہی نہیں کریں گے میں آچھا انسان بن ہی
نہیں سکوں گا ناظرین باتوں کا خیال رکھیں ایک عزت والی زندگی گزاریں۔
اپنا خیال رکھیں اور مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔اللہ خافظ۔
اگر آپ کہانیاں پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر کلک کریں۔